اس حکایت میں ایک سیاہ گوز ارو شیر کی فرضی مثال دیتے ہوئے یہ بتلایا گیا ہے کہ بادشاہوں کی نوکریاں بھی شیر کی طرح غضبناک ہوتی ہیں،لہذا اُن سے بچنا ہی بہتر ہے۔